بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

11 شوال 1445ھ 20 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

ہوٹل میں شراب اور دیگر حرام اشیاء فروخت ہوتی ہوں تو وہاں ملازمت کا حکم


سوال

 ایسے ہوٹل میں کام کرنا جس میں شراب پینےوالےاور نافذکرنےوالے اورغیرمسلم لوگ آتےجاتےہوں، میٹنگ کرتے ہوں، ایسے ہوٹل میں چوکیداری کرنا یا اور کوئی ملازمت کرنا جائز ہے یا نہیں ؟ 

جواب

صورتِ مسئولہ میں اگر  مذکورہ ہوٹل کی غالب آمدنی حلال ہو تو  اس میں ایسے شعبہ میں ملازمت کرنا جس میں براہِ راست حرام کام میں شمولیت نہ ہوتی ہو،  (مثلاً شراب پیش کرنا، یا اسے اٹھا کر منتقل کرنا وغیرہ نہ کرتاہو تو یہ ملازمت)شرعاً جائز ہے،  اور اس کی آمدنی حرام نہیں ہے، البتہ اگر ایسی جگہ ملازمت مل جائے جس جگہ ایسی حرام اشیاء نہ ہوں تو  یہاں ملازمت ترک کرکے وہاں ملازمت کی کوشش کرنی چاہیے۔ فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144104200328

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں