ہنڈی کے ذریعے پیسہ بھیجنے کے متعلق سوال جواب پڑھا، لیکن ایک اشکال ہے وہ یہ کہ "احد المتعاقدین" کا قبضہ نہیں ہوتا ؛ کیوں کہ رابطہ اکثر فون پر ہوتا ہے، او ر جگہ کی دوری کی وجہ سے پیسہ دو چار دن بعد قبض کر لیتے ہیں تو آیا ایسا کرنا جائز ہوگا؟
"ہنڈی" کی حیثیت قرض کی ہے، "بیعِ صرف" کی نہیں؛ لہٰذا ہنڈی کا کاروبار "احد المتعاقدین" کا قبضہ نہ ہونے کے باوجود جائز ہے۔ "بیعِ صرف" میں قبضہ ضروری ہوتا ہے، نہ کہ قرض میں۔ فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 143909202273
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن