بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

16 شوال 1445ھ 25 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

ہم بستری سے انکار پر نکاح کے فساد اور طلاق کے جواز کا حکم


سوال

1:میں نے بیوی کو ہم بستری کے لیے کہا تو اس نے انکار کر دیا۔ وجہ پوچھی تو کہنے لگی: میں یہ گھٹیا کام نہیں کر سکتی۔ کیا میرا نکاح فاسد ہوگیا؟

2: میری بیوی اکثر ہم بستری سے انکار کر دیتی ہے؟ کیا شرعی طور پر میں اسے طلاق دے سکتا ہوں؟

جواب

1: صورتِ مسئولہ میں نکاح فاسد نہیں ہوا۔

2 : اسے سمجھانے کی کوشش کی جائے، پھر بھی نہ مانے تو گناہ گار ہے۔

جہاں تک طلاق دینے کی اجازت کے فتوے کی  بات ہے تو یہ بیوی کے انکار اور نفرت کی وجہ جاننے پر موقوف ہے۔

الدر المختار وحاشية ابن عابدين (رد المحتار) (3 / 576):
"(قوله: لو مانعته من الوطء إلخ) قيده في السراج بمنزل الزوج وبقدرته على وطئها كرهاً. وقال بعضهم: لا نفقة لها؛ لأنها ناشزة. اهـ والثاني وجيه في حق من يستحي، وهذا يشير إلى أن هذا المنع في منزلها نشوز بالاتفاق، سائحاني".
 فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144008201804

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں