بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

11 شوال 1445ھ 20 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

ہسپتال کے مصلے میں نماز


سوال

ایک ڈاکٹر  کا تین چار منزلہ پلازہ ہے ۔نیچے کی منزل میں ہسپتال ہے اور ایک طرف چھوٹی سی مسجد بھی ہے، جہاں پانچ وقت کی جماعت ہوتی ہے اور امام بھی مقرر ہے،جب کہ اوپر والی منزل میں اس ڈاکٹر  کی رہائش ہے۔اس مسجد میں نماز کا کیا حکم ہے؟

جواب

مذکورہ صورت میں نماز پڑھنے  کی یہ جگہ مصؒلی ہے مستقل مسجدِ شرعی نہیں ؛  اس لیے  کہ مسجدِ شرعی ہونے کے لیے یہ ضروری ہے کہ مسجد کے اوپر مسجد کے علاوہ رہائش وغیرہ  کچھ نہ ہو ۔ البتہ اس جگہ نماز پڑھنا جائز ہے، لیکن اس میں مسجد میں نماز پڑھنے کا ثواب نہ ملے گا۔ اگر قریب میں مسجدِ شرعی موجود ہو تو وہاں جاکر جماعت سے نماز ادا کرنے کی کوشش کرنی چاہیے۔

"البحر: وحاصله أن شرط کونه مسجدًا أن یکون سلفه وعلوه مسجدًا ینقطع حق العبد عنه لقوله تعالیٰ: ﴿وَاَنَّ الْمَسَاجِدَ لِلّٰهِ﴾ [الجن: ۱۸) (الدر المختار مع الشامی / مطلب فی أحکام المسجد :۶/۵۴۷) فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144008200517

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں