بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

17 رمضان 1445ھ 28 مارچ 2024 ء

دارالافتاء

 

ہاٹھ پاؤں کٹا شخص وضو کیسے کرے؟


سوال

 جس کے ہاتھ پاؤں کٹے ہوئے ہوں،  نیز چہرہ بھی زخمی ہو جس کی وجہ سے نہ تو وہ چہرے پر پانی بہانے پر قادر ہے اور نہ ہی چہرے کو زمین یا دیوار وغیرہ سے مل لینے پر قادر ہے تو کیا ایسا شخص معاون کے میسر ہونے کی صورت میں سر کا مسح کرے گا یا سر کا مسح بھی نہیں کرائے گا?

 

جواب

جس شخص کے ہاتھ پاؤں کٹے ہوئے ہوں  اور چہرے پر زخم ہوں اس کے  لیے شرعاً اجازت ہے کہ وہ بغیر وضو  اور تیمم کے نماز پڑھ لے، اس پر طہارت کا حصول لازم نہیں رہتا، اس لیے سر پر مسح کرنا بھی لازم نہیں ہو گا۔

الدر المختار وحاشية ابن عابدين (رد المحتار) (1/ 253):
"(مقطوع اليدين والرجلين إذا كان بوجهه جراحة يصلي بغير طهارة) ولايتيمم". 
 فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144012201615

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں