بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

7 شوال 1445ھ 16 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

ہاسٹل میں باجماعت نماز ادا کرنا


سوال

 میں ایک یونیورسٹی کا طالب علم ہوں، میں یونیورسٹی کے ہاسٹل میں رہتاہوں، ہم  ہاسٹل میں ہی اذان دے کر مصلے پر نماز کرواتے ہیں اور جب کہ مسجد  ہاسٹل سے سات سے آٹھ منٹ دور ہے۔لیکن اذان دینے سے وہاں کافی لوگ نماز پڑھ لیتے ہیں، ہماری کلاسز اس وقت ختم ہوتی ہیں، اورکلاسز ختم ہونے کے بعد  اگر مسجد جائیں تو عصر کی نماز جماعت سے رہ جاتی ہے۔یہ صرف سردیوں میں ہوتاہے۔تو میرا سوال یہ ہے کہ ہاسٹل میں جماعت سے نماز پڑھنا جائز ہے؟

جواب

اگر جماعت مل سکتی ہو تو قریبی مسجد میں جاکر نماز  باجماعت ادا کرنی چاہیے، تاکہ مسجد میں جماعت سے نماز کا کامل ثواب حاصل ہو،مسجد قریب ہونے کی صورت میں ہاسٹل میں جماعت سے نماز ادا کرنے سے نماز تو ادا ہوجائے گی، لیکن مسجد میں جماعت کی نماز کا ثواب حاصل نہیں ہوگا۔
البتہ اگر مسجد دور ہو یا جماعت فوت ہونے کا اندیشہ ہو  تو ہاسٹل  میں باجماعت نماز ادا کی جاسکتی ہے،لہذا جن ایام میں مسجد کی جماعت ملنے کی امید نہ ہو ان ایام میں ہاسٹل میں باجماعت نماز کی ادائیگی کا اہتمام کرنا جائز اور درست ہے۔

تاہم یونیورسٹی کے طلبہ اور اساتذہ کے لیے بہتر ہوگا کہ وہ انتظامیہ سے درخواست کریں کہ اگر ممکن ہو تو کلاسز کی ایسی ترتیب بنالیں کہ مسجد میں باجماعت نماز ادا کرنے کا سب کو موقع مل جائے۔ فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144103200788

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں