بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

11 شوال 1445ھ 20 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

ہاتھ ناف کے نیچے باندھنا


سوال

کیا ہاتھ ناف کے نیچھے باندھنا چاہیے یا ناف کے اوپر ، دونوں طرف کی احادیث میں راجح احادیث کون سی ہیں؟

جواب

احناف رحمہم اللہ کے ہاں نماز کے دوران قیام کی حالت میں ہاتھ  ناف کے نیچے باندھنا ہی راجح ہے، مختلف روایات اور آثارِ صحابہ سے یہ ثابت ہے،  مثلاً امام ابوداود رحمہ اللہ نے حدیث روایت کی ہے:

"حدثنا محمد بن محبوب حدثنا حفص بن غياث عن عبد الرحمن بن إسحاق عن زياد بن زيد عن أبي جحيفة أن عليًّا - رضي الله عنه - قال: السنة وضع الكف على الكف في الصلاة تحت السرة". (سنن ابی داؤد :۱/۴۹۵)

اس حدیث میں یہ بات ذکر کی گئی ہے کہ سنت یہ ہے کہ ہتھیلی کو ہتھیلی پر رکھ کر ناف کے نیچے باندھا جائے، اور  ’’علمِ مصطلح الحدیث‘‘ کا طے شدہ اصول ہے کہ جب کوئی صحابی کسی عمل کو سنت کہے تو وہ حدیث مرفوع کےحکم میں ہوتی ہے، اس حدیث میں اگرچہ عبدالرحمن بن اسحاق ضعیف راوی ہیں، لیکن چوں کہ اس کی تائید صحابۂ کرام رضوان اللہ علیہم اجمعین کے عمل سے ہوتی ہے، اس لیے اس سے استدلال درست ہے۔ فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144105200853

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں