بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

10 شوال 1445ھ 19 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

ہاتھ میں چکناہٹ لگے رہنے کا بار بار خیال آئے تو کیا کریں؟


سوال

وہم اس سے پہلے میں نے فتوی نمبر‪144106200725‬

میں نے ایک حدیث کے بارے میں راہ نمائی حاصل کی تھی،  حدیث یہ ہے:

"جو شخص اس حال میں سوئے کہ اس کے ہاتھ میں چکناہٹ لگی ہو اور اسے کوئی نقصان پہنچ جائے تو صرف اپنے آپ ہی کو ملامت کرے ، حدیث مختلف کتابوں میں موجود ہے ، یہاں ایک حوالہ درج کیا جاتا ہے، امام بیہقی فرماتے ہیں: "من نام وفي يده غمر ولم يغسله فأصابه شيء فلايلومنّ إلا نفسه". (السنن الکبر ی للبیهقي، باب غسل الید قبل الطعام وبعده:  ۷/۲۷۶)

لگتا ہے کہ میں وہم کی بیماری کا شکار ہوں، حدیث پڑھنے کے بعد مجھے چکناہٹ اور کھانے کی چیز سے مزید  وہم ہے کہ کہیں چکناہٹ ہاتھ پر نہ رہ جائے اور سوتے وقت بھی وہم ہوتا ہے کہ کوئی چیز کاٹ نہ لے۔ ہر وقت یہی وہم رہتا ہے اور چکنائی کے بارے میں وہم رہتا ہے، اس وجہ سے بے قراری کا شکار ہوں!

جواب

صورتِ مسئولہ میں کھانا کھانے کے بعد  اگر صابن دست یاب ہو  تو اسے ایک مرتبہ لگا کر ہاتھ دھو لیا کریں، اس کے بعد چکناہٹ لگے رہنے کا کتنا ہی خیال کیوں نہ آئے اس طرف بالکل توجہ نہ دیا کریں۔ فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144106201227

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں