گھر کی غیر مستعمل اشیاء پر زکاۃ ہے؟
زکاۃ واجب ہونے کے لیے مال کا نامی(بڑھنے والا) ہونا ضروری ہے، اور مالِ نامی سے مراد سونا، چاندی، نقدی، مالِ تجارت اور سائمہ جانور ہیں، چوں کہ گھر کی غیر مستعمل اشیاء مالِ نامی نہیں ہیں؛ لہٰذا ان پر زکاۃ واجب نہیں ہے۔
حاشية رد المختار على الدر المختار - (2 / 262):
"وليس في دور السكنى وثياب البدن وأثاث المنازل ودواب الركوب وعبيد الخدمة وسلاح الاستعمال زكاة؛ لأنها مشغولة بحاجته الأصلية وليست بنامية أيضاً". فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144008201222
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن