بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

18 رمضان 1445ھ 29 مارچ 2024 ء

دارالافتاء

 

گھریلو سامان پر زکاۃ


سوال

گھر  کی غیر مستعمل اشیاء پر زکاۃ ہے؟

جواب

زکاۃ واجب ہونے کے لیے مال کا نامی(بڑھنے والا) ہونا ضروری ہے، اور مالِ نامی سے مراد سونا، چاندی، نقدی، مالِ تجارت اور سائمہ جانور ہیں، چوں کہ گھر کی غیر مستعمل اشیاء مالِ نامی نہیں ہیں؛ لہٰذا ان پر زکاۃ واجب نہیں ہے۔

حاشية رد المختار على الدر المختار - (2 / 262):
"وليس في دور السكنى وثياب البدن وأثاث المنازل ودواب الركوب وعبيد الخدمة وسلاح الاستعمال زكاة؛ لأنها مشغولة بحاجته الأصلية وليست بنامية أيضاً". 
فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144008201222

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں