بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

15 شوال 1445ھ 24 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

گھر کے خرچ کے لیے شوہر کی اجازت کے بغیر پیسے اٹھانا


سوال

اگر شوہر گھر کے خرچ کے لیے پورے پیسے نۂ دے جب کہ  اس کی آمدن اچھی ہے اور پھر بھی نہ دے تو کیا اس سے بغیر پوچھے پیسے نکالنا ٹھیک ہے؟ چوری تو نہیں کہلائے گی؟ اور ایسے ہی شوہر پیسے رکھ کر بھول جاۓ تو وہ بھی ایسے ہی استعمال کر سکتے ہیں بتائے بغیر؟

جواب

اگر شوہر باوجود صاحبِ وسعت ہونے کے  گھر کے ضروری اخراجات کے لیے پورے پیسے نہ دے، بلکہ بخل سے کام لے  تو بیوی کے لیے اس بات کی گنجائش ہے کہ وہ اسراف سے بچتے ہوئے میانہ روی سے گھر کا خرچہ چلانے کے لیے جتنے پیسوں کی ضرورت ہو اتنے پیسے شوہر سے پوچھے بغیر نکال لے، یہ چوری نہیں کہلائے گی، لیکن شوہر جو پیسے کسی جگہ رکھ کر بھول جائے تو وہ شوہر ہی کی ملکیت ہیں، اس کی اجازت کے بغیر ایسے ہی استعمال کرنا ٹھیک نہیں ہے۔فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 143908200910

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں