بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

11 شوال 1445ھ 20 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

کیا گھر میں سنت پڑھنا افضل ہے؟


سوال

گھر میں سنت پڑھنا سنت ہے یا افضل؟

جواب

کتبِ فقہ میں لکھا ہےکہ سنتیں ادا کرنے میں بہتر اور افضل یہ ہے کہ آدمی کو جہاں زیادہ خشوع اور خضوع نصیب ہو سکے اور جو زیادہ اخلاص کا سبب ہو وہاں سنتیں ادا کرے، خواہ مسجد میں یا گھر میں۔

تاہم گھر کو بالکل ویران نہیں رکھنا چاہیے، کچھ نہ کچھ نوافل گھر میں ادا کرتے رہنا چاہیے، احادیثِ مبارکہ سے اس کی ترغیب معلوم ہوتی ہے۔

الدر المختار وحاشية ابن عابدين (رد المحتار) (2/ 22):
"والأفضل في النفل غير التراويح المنزل، إلا لخوف شغل عنها، والأصح أفضلية ما كان أخشع وأخلص".

العناية شرح الهداية (1/ 441):
"وقال الحلواني: الأفضل في السنن أداؤها في المنزل إلا التراويح؛ لأن فيها إجماع الصحابة.
وقيل: الصحيح أن الكل سواء، ولاتختص الفضيلة بوجه دون وجه، ولكن الأفضل ما يكون أبعد من الرياء وأجمع للإخلاص، ثم ما ذكر في الكتاب واضح".
 فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144104200920

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں