ایک شخص ماں باپ کے ساتھ جھگڑا کرکے سسرال میں چلا آیا، پھر ماں کو فون کرکے رو روکر سخت غصہ کی حالت میں کہا: "خدا کی قسم! میں اس گھر میں پاؤں نہ رکھوں گا" تین یا چار مرتبہ کہا،پھر پانچ دن بعد گھر گیا۔اب پوچھنا ہے کہ: اس سے قسم منعقد ہوئی یانہیں ؟ اور ایک ہی قسم ہوئی؟ اور اب کفارہ دینا پڑےگا ؟
صورت مسئولہ میں قسم منعقد ہوگئی ہے اور جتنی بار سائل نے یہ الفاظ استعمال کیے ہیں کہ:"خدا کی قسم! میں اس گھر میں پاؤں نہ رکھوں گا" اتنی ہی قسمیں واقع ہوگئی ہیں ۔قسم توڑدینے کی صورت میں اب کفارہ دینالازم ہے، البتہ کئی قسموں کاایک ہی کفارہ کافی ہے۔اور قسم کاکفارہ یہ ہے کہ : یا تو دس مسکینوں کو دو وقت کا کھاناکھلائے، یا دس مسکینوں کو کپڑے دے،اور ان دونوں چیزوں کی استطاعت نہ ہو تو تین دن مسلسل روزے رکھے۔البحرالرائق میں ہے:
والتعدد إذا تكرر حرف النفي أو القسم ، ولا فرق في تكرار القسم بين تكرار المقسم عليه أو لا ، حتى لو قال : والله والله لا أفعل كذا، فهو يمينان في ظاهر الرواية ، كقوله : والله لا أفعل كذا والله لا أفعل كذا ۔ (10/269)
فتاویٰ شامی میں ہے:
وفي البغية كفارات الأيمان إذا كثرت تداخلت ويخرج بالكفارة الواحدة عن عهدة الجميع، وقال شهاب الأئمة: هذا قول محمد، قال صاحب الأصل : هو المختار عندي اھ مقدسي ومثله في القهستاني عن المنية ۔(3/714)فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 143812200051
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن