بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

18 رمضان 1445ھ 29 مارچ 2024 ء

دارالافتاء

 

گواہوں کا فون پر ایجاب و قبول سننے کی صورت میں نکاح کا حکم


سوال

 کیا فرماتے ہیں علمائے کرام اس بارے میں کہ لڑ کا اور لڑکی نکاح کر رہے ہیں، اور ایجاب اور قبول کیا، لیکن گواہان موبائل پر ایجاب اور قبول سن رہے ہیں۔ کیا یہ نکاح درست ہے؟

جواب

نکاح کے درست ہونے کے لیے شرط ہےدو گواہ (دو مرد یا ایک مرد اور دو عورتیں) مجلسِ نکاح میں موجود ہوں اور مجلسِ نکاح میں جانبین کے ایجاب و قبول کو سن لیں، اگر لڑکا اور لڑکی تو مجلسِ نکاح میں ایجاب و قبول کریں، لیکن اس مجلس میں گواہ موجود نہ ہوں، بلکہ گواہ کسی دوسری جگہ پر ہوتے ہوئے فون کے ذریعہ ایجاب و قبول کو سن لیں تو اس سے نکاح منعقد نہیں ہوگا، اور یہ نکاح درست نہیں ہے۔

الدر المختار وحاشية ابن عابدين (رد المحتار) (3/ 21):

"(و) شرط (حضور) شاهدين  (حرين) أو حر وحرتين (مكلفين سامعين قولهما معاً)  على الأصح (فاهمين) أنه نكاح على المذهب، بحر". فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144007200534

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں