بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

17 رمضان 1445ھ 28 مارچ 2024 ء

دارالافتاء

 

گناہوں والی تقریبات میں شرکت کا حکم


سوال

جوان لڑکیوں کا شادی میں جانا کیسا ہے، جب کہ وہاں بے ہودگی ہو؟ ناچ گانا اور تصویر کھنچوا نے کا ماحول ہو تو ا ایسی محفل میں باپردہ عورت کا چہرہ کھلا رکھنا کیسا ہے، جب کہ وہاں محرم مرد بھی موجود نہ ہوں؟  نیز مکمل پردے کے ساتھ ایسی محفل میں شرکت کرنا اور وہاں دعوت کا کھانا پردے دار کیسے کھائے؟ اگر کھانا بانٹنے والے بے حیا لڑکے ہوں؟

جواب

سوال میں ذکرکردہ مجالس اور محافل میں اللہ تعالیٰ کی متعدد نا فرمانیاں پائی جاتی ہیں، اس قسم کی محافل میں شرکت کرنا جائز نہیں، اور یہ حکم صرف جوان لڑکیوں کے لیے ہی نہیں، بلکہ ہر عمر کے مرد وخواتین کے لیے یہ حکم ہے، جو لوگ اس قسم کی تقریبات کا اہتمام کرتے ہیں ان کو اللہ سے ڈرنا چاہیے اور ایسا انتظام کرنا چاہیے جس میں اللہ پاک کی کوئی نافرمانی نہ پائی جائے۔

جب ایسی مجالس میں شرکت ہی جائز نہیں ہے تو عورت کے چہرہ کھولنے ، غیر محرموں سے اختلاط  اور تصویر کشی کا حکم بھی معلوم ہوگیا۔ فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 143909202037

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں