بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

17 شوال 1445ھ 26 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

گناہ گار شوہر سے علیحدگی اختیار کرنا


سوال

ایک گھریلو عورت ہے جو ہر طرح سے اپنے گھر اور شوہر کا خیال رکھتی ہے، پھر بھی اس کا شوہر باہر کی عورتوں سے تعلق رکھتا ہے، شراب پیتا ہے اور برائیوں کی حد پار کردیتا ہے۔ بیوی سمجھا کر تھک چکی ہے اور دوسری شادی کی بھی اجازت دے چکی ہے, لیکن پھر بھی وہ نہیں سدھرتا۔ اب بیوی کے لیے کیا حکم ہے؟ کیا اس کے لیے الگ ہونا جائز ہے؟ شادی کو 15 سال ہوچکے ہیں اور کوئی اولاد نہیں ہے۔

جواب

واضح رہے کہ شوہر کے فاسق (گناہ گار) ہوجانے کی وجہ سے (جب کہ وہ بیوی کو مذکورہ افعالِ قبیحہ میں ملوث نہ کررہاہو) بیوی کو علیحدگی اختیار کرنے کا حق  نہیں ہے; لہذا بیوی کو چاہیے کہ جہاں تک ہو سکے اپنا گھر بسانے کی کوشش کریں اور آپ خاندان کے بزرگوں کو  یا محلے کے  بڑوں کے سامنے یہ مسائل رکھیں، پھر وہ آپ کے شوہر کو سمجھائیں۔

فتاوی محمودیہ میں ہے :

’’بدمعاشی اور زنا کاری یا ایسے دوسرے خبیث و شنیع گناہوں کی وجہ سے شوہر سے علیحدگی کا اختیار نہیں ہے۔۔۔‘‘الخ (۱۳ / ۱۸۷، دار الافتاء جامعہ فاروقیہ کراچی) فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144103200500

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں