بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

10 شوال 1445ھ 19 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

گرم یا نیم گرم پانی پینا


سوال

کیا صرف گرم یا نیم گرم پانی پی سکتے ہیں، جب کہ اس میں کچھ بھی نہ ملایا گیا ہو؟

جواب

واضح رہے اس مسئلے کا تعلق حلال یا حرام سے نہیں ہے ، بلکہ یہ ایک طبی مسئلہ ہے۔ گرم پانی پینے کے بارے میں اطباء کی  جانب سے دونوں طرح کی آراء ملتی ہیں، بعض اسے مفید بتاتے ہیں ، جب کہ دیگر اسے نقصان دہ شمار کرتے ہیں، گرم پانی  پینے سے نفع یا نقصان ہونے  یا  نہ ہونے میں بہت بڑا دخل جگہ، وقت، انسانی مزاجوں اور احوال کو بھی حاصل ہے، لہذا  اگر کسی شخص کو ڈاکٹریا حکیم نے  گرم یا نیم گرم پانی پینا مفید بتایاہے تو وہ  گرم یا نیم گرم پانی پی سکتاہے، لیکن اگر اس کی طبیعت گرم یا نیم گرم پانی پینے سے خراب ہوجاتی ہے تو وہ نہ پیے۔

البتہ اس بات کا لحاظ رکھنا ضروری ہے کہ پانی اتنا گرم نہ ہو جس سے منہ یا معدہ وغیرہ کو نقصان پہنچے، ایک ضعیف روایت میں ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ و سلم گرم پانی پینے کو ناپسند فرماتے تھے۔

حَدَّثَنَا حَسَنٌ، حَدَّثَنَا ابْنُ لَهِيعَةَ، حَدَّثَنَا الْحَارِثُ بْنُ يَزِيدَ ، عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ جُبَيْرٍ، عَنْ عُقْبَةَ بْنِ عَامِرٍ، قَالَ: «نَهَى رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَنِ الْكَيِّ، وَكَانَ يَكْرَهُ شُرْبَ الْحَمِيمِ، وَكَانَ إِذَا اكْتَحَلَ اكْتَحَلَ وِتْرًا، وَإِذَا اسْتَجْمَرَ اسْتَجْمَرَ وِتْرًا»(مسند أحمد (28/ 638) فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 143905200038

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں