بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

18 شوال 1445ھ 27 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

گرم پانی کے استعمال میں کسی کا حق مارنا


سوال

ایک گھر میں ایک پرائیویٹ ادارہ کی طرف سے چند افراد کو رہائش دی گئی ہے، جس میں گرم پانی کے لیے 10 گیلن کا گیزر لگا کر دیا گیا ہے اور افراد بھی دس ہیں، ہر ایک کے حصہ میں ایک گیلن آتا ہے، صبح کے وقت چند افراد دو ، دو گیلن جلدی سے نکال لیتے ہیں تو بعض افراد کے لیے گرم پانی بالکل نہیں بچتا تو دوسرے لوگ اعتراض کرتے ہیں کہ آپ ہمارا حق لیتے ہو جو  آپ کے لیے جائز نہیں، اس تفصیل کے بعد پوچھنا یہ ہے کہ بعض کے لیے زیادہ پانی لینے کا کیا حکم ہے؟

جواب

مذکورہ صورت میں ادارے کی طرف سے جو گیزر  لگایا گیا ہے چوں کہ سب کے مشترکہ استعمال کے لیے ہے؛ اس لیے سب اس کے پانی کے استعمال میں برابر کے شریک ہیں،  ایسی صورت میں اپنے حق سے زیادہ لے کر دوسرے ساتھی کو نقصان پہنچانا غیر اخلاقی عمل ہے، اس سے اجتناب کرنا چاہیے، اگر اپنے حصہ سے زیادہ کی ضرورت پڑجائے تو  باقی ساتھیوں سے پیشگی اجازت لے کر استعمال کرے، بصورتِ دیگر اضافی پانی کا اپنے لیے انفرادی بندوبست کرے۔ فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144105200663

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں