بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

7 شوال 1445ھ 16 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

گرافک ڈئیزائننگ سکھانے کا حکم / یوٹیوب کے ذریعہ گرافک ڈئیزائننگ سکھانے پر اجرت لینا اور اس کی متبادل صورت


سوال

 میں ایک گرا فک ڈیزائنر ہوں اور میں یو ٹیوب پر گرافک ڈیزائنگ سکھاتا ہوں اور میں آپ سے یہ فتوی لینا چاہتا ہوں کہ کیا میری یوٹیوب کی کمائی حلال ہوگی یا حرام؟

جواب

یہاں دو مسئلے غور طلب ہیں: (1) گرافک ڈیزائننگ سکھانے کا حکم (2) یوٹیوب پر سکھانے کی صورت میں اس کی آمدنی کا حکم

1۔۔  کسی خاص پیغام کو تحریر، تصویر اور مختلف شکلو ں کے امتزاج سے بہتر طریقے سے پیش کرنے کے کام کا نا م گرافک ڈیزائننگ ہے،  گرافک ڈیزائننگ سکھانے میں اگر جان دار کی تصویر کی مدد نہ لی جائے، اور ویڈیو وغیرہ کے ذریعے سکھانے میں بیک گراؤنڈ میوزک کا استعمال نہ کیا جائے تو گرافک ڈیزائننگ سیکھنا اور سکھانا اور اس پر ان لوگوں سے  طے شدہ اجرت لینا جائز ہے۔ اس لیے اگر آپ گرافک ڈیزائنرہیں اور یہ ہنر دوسروں کو سکھاتے ہیں تو اس میں ان دو چیزوں کا خیال رکھیں تو آپ کے لیے یہ ہنر سکھانا جائز ہوگا۔

2۔۔ یوٹیوب پر گرافک ڈیزائننگ سکھانا :

واضح رہے کہ یوٹیوب پر گرافک ڈیزائننگ یا کوئی بھی چیز سکھانے کے لیے عام طور  پر یہی طریقہ رائج ہے کہ ایک شخص اپنا پیج/چینل بناتا ہے اور  اس پر اپنے فن کے مظاہرے دکھاتا ہے، رفتہ رفتہ لوگ اس کو فالو کرنے لگتے ہیں، جب اس کے فالورز بڑھتے ہیں تو  ”یوٹیوب “ اپنے چینل ہولڈر کی اجازت سے اس میں اپنے مختلف کسٹمر کے اشتہار چلاتا ہے، اور اس کی ایڈورٹائزمنٹ اور مارکیٹنگ کرنے پر ویڈو اَپ لوڈ کرنے والے کو بھی پیسے دیتا ہے۔

اس کا شرعی حکم یہ ہے کہ اگر چینل پر ویڈیو اَپ لوڈ کرنے والا:

1۔  جان د ار  کی تصویر والی ویڈیو اپ لوڈ کرے، یا  اس ویڈیو  میں  جان دار کی تصویر ہو۔

2۔ یا اس ویڈیو میں میوزک  اور موسیقی ہو۔

3۔ یا اشتہار  غیر شرعی ہو  ۔

4۔  یا  کسی بھی غیر شرعی شے کا اشتہار ہو۔

5۔ یا اس کے لیے کوئی غیر شرعی معاہدہ کرنا پڑتا ہو۔

تو اس کے ذریعے پیسے کمانا جائز نہیں ہے۔

عام طور پر اگر ویڈیو میں مذکورہ خرابیاں سے نہ بھی ہوں تب بھی یوٹیوب کی طرف سے لگائے جانے والے  اشتہار میں یہ خرابیاں پائی جاتی ہیں، اور ہماری معلومات کے مطابق یوٹیوب کو  اگر  ایڈ چلانے کی اجازت دی جائے تو اس کے بعد وہ ملکوں کے حساب سے مختلف ایڈ چلاتے ہیں، مثلاً اگر  پاکستان میں اسی ویڈیو پر وہ کوئی اشتہار چلاتے ہیں، مغربی ممالک میں اس پر وہ کسی اور قسم کا اشتہار چلاتے ہیں، جس  میں بسااوقات حرام اور ناجائز چیزوں کی تشہیر بھی کرتے ہیں، ان تمام مفاسد کے پیشِ نظر یوٹیوب پر ویڈیو اپ لوڈ کرکے ان اشتہارات کی مد میں  پیسے کمانے کی شرعاً اجازت نہیں ہے۔

اگر آپ کسی اور طریقہ سے پیسے کماتے ہیں تو اس کی تفصیل بھیج کر دوبارہ جواب معلوم کرسکتے ہیں۔

اگر یوٹیوب پر ہی گرافک ڈیزائننگ سکھانا ہو تو اس کی ایک ممکنہ جائز متبادل صورت یہ ہوسکتی ہے کہ ایک تو جان دار کی تصویر اور میوزک بغیر والی ویڈیو ہو ، اور پھر یوٹیوب کو اس پر ایڈ چلانے کی اجازت نہ دی جائے، بلکہ جن لوگوں کو سکھایا جارہا ہے ان سے فیس مقرر کرلی جائے، اور ویڈیو اَپ لوڈ کرنے سے پہلے اس کی پرائیوسی پبلک کی بجائے صرف ان ہی مخصوص لوگوں کے لیے کردی جائے جو آپ کو فیس ادا کرتے ہیں یوں آپ کی اپنی محنت کی کمائی جائز ہوگی۔فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144008200954

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں