میرے ایک دوست نے دو سال پہلے کہاکہ میں کاروبار کے لیے کچھ پیسے دینا چاہتا ہوں، 5 لاکھ کی گاڑی کی صورت میں مجھے دیے، اور کہا کہ نفع نقصان تمہارا، بس مجھے ہر ماہ 15000 دے دو ، مجھے صرف پیسے واپس چاہییں، گاڑی نہیں چاہیے۔
مذکورہ صورت میں اگر آپ کے دوست نے مذکورہ گاڑی آپ کو 5 لاکھ کے عوض فروخت کردی ہے، اور اس کی قیمت کی ادائیگی ہر ماہ 15000 کی صورت میں طے ہوئی، گاڑی کی قیمت مکمل ادا ہوجانے پر یا قسط کی تاخیر کی صورت میں مزید کوئی رقم ادا نہیں کرنی ہوگی، اگر اس حد تک ہی معاملہ ہے تو مذکورہ معاملہ درست ہے۔ اور اگر معاملے کی کوئی اور صورت ہے تو مکمل وضاحت کے ساتھ دوبارہ ارسال کردیجیے۔ فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144107200166
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن