کیاہر شخص(مرد وعورت)کے نام کا اسم اعظم ہوتاہے؟میں نے توآج تک یہی سناہے کہ اللہ تعالیٰ کے جتنے اسماء ہیں ان میں سے ایک اسم اعظم ہے۔کیاہربندے کے ذاتی نام کا بھی کوئی خاص اسم اعظم ہوتاہے؟
ناموں کے اعداد نکال کر ان اعداد کے موافق اسمائے باری تعالیٰ میں سے کسی اسم کو منتخب کرکے اسے ’’اسم اعظم‘‘قرار دینے کا شریعت میں کوئی ثبوت نہیں ہے،لہذا اس مروجہ طریقہ سے اجتناب کرناچاہیے۔البتہ اللہ تعالیٰ کے اسمائے مبارکہ میں ’’اسم اعظم‘‘کی تعیین سے متعلق اہل علم کے مختلف اقوال ہیں، بعض نے ’’الله لااله الا هو الحی القیوم‘‘ کواور بعض نے فقط’’الحی القیوم‘‘ کو اور بعض حضرات نے لفظ’’رب ‘‘اور بعض نے لفظ’’الله‘‘کو اسم اعظم قراردیاہے۔فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 143901200045
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن