کیا کسی جائز کام کرنے پرہدیہ لینا جائز ہے?
اگر کوئی شخص کسی کا کوئی جائز کام کردے اور اس پر وہ خوشی سے اسے کوئی ہدیہ پیش کرے تو ایسا ہدیہ لینا جائز ہے، لیکن اگر وہ کام اس شخص کا فرضِ منصبی ہو، (مثلاً وہ ملازم ہو، اور اس کے ذمے وہ کام کرنا ہو) اور وہ ہدیہ لیے بغیر نہ کرتاہو (خواہ ہدیہ مشروط ہو، یا عرف ہو کہ ہدیہ دیے بغیر کام نہیں ہوگا) تو یہ ہدیہ نہیں بلکہ رشوت کہلائے گا، جس کی لین دین شرعاً ناجائز اور گناہ ہے۔ فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144105200186
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن