بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

16 شوال 1445ھ 25 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

کیا نکاح سے قبل منگیتر کو ہاتھ لگانا گناہ ہے؟


سوال

اگر کسی لڑکے نے اپنی منگیتر کو نکاح سے قبل چھوا ہو  اور 20 دن بعد دونوں کا باقاعدہ نکاح ہوگیا ہو، تو کیا ان کے مذکورہ عمل پر گناہ ہوگا؟

جواب

واضح رہے کہ نکاح سے قبل منگیتر   کی حیثیت اجنبی خاتون کی ہوتی ہے، جس طرح اجنبی خاتون کو چھونا شرعاً حرام ہے بالکل اسی طرح نکاح سے قبل منگیتر کو چھونا بھی حرام ہے، لہذا صورتِ مسئولہ میں مذکورہ  لڑکے اور لڑکی پر لازم ہے کہ وہ نکاح سے قبل اپنے  کیے پر سچے دل سے اللہ رب العزت کے حضور توبہ کریں۔ فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144010201008

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں