بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

17 رمضان 1445ھ 28 مارچ 2024 ء

دارالافتاء

 

کیا نقلی پلکیں لگانا جائز ہے؟


سوال

نقلی پلکیں لگانا جائز ہے؟

جواب

اگر کوئی عورت  شوہر کی خاطر  تزیین و  آرائش کے لیے مصنوعی پلکیں لگاتی ہے تو اس کے لگانے کی گنجائش ہے، البتہ وضو کے لیے پلکوں کو نکال کر وضو کرنا ضروری ہوگا، نیز  محض دکھلاوے کی خاطر مصنوعی پلکیں  لگانے کی اجازت نہیں۔

سنن أبي داود ت الأرنؤوط (7/ 347):
"عن أسماء بنت أبي بكر: أن امرأة قالت: يا رسول الله صلى الله عليه وسلم، إن لي جارة -تعني ضرة- هل علي جناح إن تشبعت لها بما لم يعط زوجي؟ قال: "المتشبع بما لم يعط كلابس ثوبي زور".
 فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144103200123

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں