بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

18 رمضان 1445ھ 29 مارچ 2024 ء

دارالافتاء

 

کیا نابالغ بچے کو فراک وغیرہ یا بچی کو لڑکے کا لباس پہنا سکتے ہیں؟


سوال

کیا چھوٹے بچوں یعنی دو تین سال کے لڑکوں کو تھوڑی دیر کے لیے مذاق میں یا شوق پورا کرنے کے لیے اسکارف یا فراک وغیرہ پہناسکتے ہیں؟ اسی طرح سے چھوٹی بچی کو شوق میں یا مذاق میں تھوڑی دیر کے لیے پینٹ شرٹ پہناسکتے ہیں؟

جواب

صورتِ مسئولہ میں نابالغ بچے اگرچہ احکامات کے مکلف نہیں ہیں، تاہم والدین کے ذمہ لازم ہے کہ وہ بچوں کو لڑکوں والا اور بچیوں کو لڑکیوں والا ہی لباس پہنائیں، تاکہ بالغ ہونے کہ بعد بچے بچیاں لباس کے حوالہ سے بے راہ روی کا شکار نہ ہوں۔ نیز  بچپن سے جس چیز کی عادت ڈالی جائے گی وہی پختہ ہوجائے گی۔ اور یاد رہے کہ شریعتِ مطہرہ نے مردوں کو عورتوں کی مشابہت اختیار کرنے اور عورتوں کو مردوں کی مشابہت اختیار کرنے سے منع کیا ہے اور رسولِ اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے ایسے مردوں اور عورتوں پر لعنت کی ہے جو مخالف جنس کی مشابہت اختیار کرتے ہیں اور ایسے مردوں اور عورتوں کو  ہیجڑے سے تعبیر کیا ہے۔

"١ /١٦٣١ - عن ابنِ عبَّاسٍ رضي اللَّه عَنْهُما قَالَ: "لَعَنَ رسُولُ اللَّه ﷺ المُخَنَّثين مِنَ الرِّجالِ، والمُتَرجِّلاتِ مِن النِّساءِ". وفي روايةٍ: "لَعنَ رسُولُ اللَّهِ ﷺ المُتَشبِّهين مِن الرِّجالِ بِالنساءِ، والمُتَشبِّهَات مِن النِّسَاءِ بِالرِّجالِ" رواه البخاري.

٢/ ١٦٣٢- وعنْ أَبي هُريْرةَ رضي الله عنه قَالَ: "لَعنَ رسُولُ اللَّه ﷺ الرَّجُلَ يلْبسُ لِبْسةَ المرْأةِ، والمرْأةَ تَلْبسُ لِبْسةَ الرَّجُلِ". رواه أَبُو داود بإسنادٍ صحيحٍ".  فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144004200754

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں