کیا اسلام میں میاں بیوی ایک دوسرے کو برہنہ دیکھ سکتے ہیں?
میاں بیوی کاایک دوسرے کی شرم گاہ کودیکھناجائز ہے, لیکن غیرمناسب ہے, طبی اعتبار سے بھی مضر ہے؛ لہٰذا اس سے حترازکرنا چاہیے۔
حدیث شریف میں ام المومنین حضرت عائشہ رضی اللہ عنہافرماتی ہیں:
"مانظرت أو مارأیت فرج رسول الله صلی الله علیه وسلم قط". [سنن ابن ماجه:138، أبواب النکاح، ط:قدیمی]
میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے ستر کی طرف کبھی نظرنہیں اٹھائی، یایہ فرمایاکہ میں نے آپ صلی اللہ علیہ وسلم کاسترکبھی نہیں دیکھا۔
اس حدیث کے ذیل میں صاحبِ ’’مظاہرحِق‘‘ علامہ قطب الدین دہلویؒ لکھتے ہیں:
’’ایک روایت میں حضرت عائشہ رضی اللہ عنہاکے یہ الفاظ ہیں کہ :نہ توآں حضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے میراسترکبھی دیکھا اورنہ کبھی میں نے آں حضرت صلی اللہ علیہ وسلم کاستردیکھا۔ان روایتوں سے معلوم ہواکہ اگرچہ شوہراوربیوی ایک دوسرے کاستردیکھ سکتے ہیں، لیکن آدابِ زندگی اورشرم وحیا کاانتہائی درجہ یہی ہے کہ شوہراوربیوی بھی آپس میں ایک دوسرے کاسترنہ دیکھیں‘‘۔ [مظاہرحق، 3/262، ط: دارالاشاعت کراچی] فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144105200153
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن