بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

18 رمضان 1445ھ 29 مارچ 2024 ء

دارالافتاء

 

کیا منت کے روزے لگاتار رکھنا ضروری ہیں؟


سوال

میں نے منت مانی کہ اگرمیرا بیٹا پیدا ہوا تو میں 30 روزے رکھوں گا۔ اب الحمدللہ اللہ تعالی نے بیٹا عطا فرمایاہے ،اب پوچھنایہ ہے کہ روزے لگاتار رکھنے ضروری ہیں یا وقفہ وقفہ سے رکھ سکتاہوں؟

جواب

اگر آپ نے منت مانتے وقت لگاتار روزے رکھنے کی نیت کی تھی تو پورے 30 روزے لگاتار رکھنے ہوں گے اور اگر لگاتار رکھنے کی نیت نہیں کی تھی تو متفرق طور پر بھی منت کے 30روزے رکھ سکتے ہیں۔
"ولو قال: لله علي أن أصوم يومين أو ثلاثة أو عشرة لزمه ذلك، ويعين وقتاً يؤدي فيه، فإن شاء فرق، وإن شاء تابع إلا أن ينوي التتابع عند النذر فحينئذ يلزمه متتابعاً، فإن نوى فيه التتابع، وأفطر يوماً فيه أو حاضت المرأة في مدة الصوم استأنف واستأنفت، كذا في السراج الوهاج". (فتاوی ہندیہ، ۱/۲۰۹، ریدیہ) فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144010200737

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں