بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

17 شوال 1445ھ 26 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

کیا معاشرتی برائیوں کے خاتمے کے لیے طاقت استعمال کی جاسکتی ہے؟


سوال

کیا  آج کل کے دور میں بڑھتی ہوئی فحاشی وبے حیائی کو طاقت کے زور سے ختم کیا جاسکتا ہے؟ ہر قسم کی معاشرتی برائیوں کو ختم کرنے کا کیا طریقہ ہے تاکہ دینی ماحول وجود میں آجائے؟

جواب

اللہ تعالی نے ہر انسا ن کو اس کی وسعت کے بقدر مکلف بنایا ہے، اور وسعت سے زیادہ کا نہ وہ مکلف ہے اور نہ ہی آخرت میں اس پر اس کی گرفت ومواخذہ ہوگا، معاشرتی برائیوں کی روک تھام اور ان کا خاتمہ ایک اجتماعی ذمہ داری ہے، جس میں حکام اور عوام کا اپنا  اپنا دائرہ کار ہے، اس حوالے سے ایک فرد کی ذمہ داری اس حد تک ہے کہ: وہ اپنی وسعت کے مطابق امر بالمعروف اور نہی عن المنکر کے فریضے کو ادا کرتا رہے ، اور اس بارے میں شریعت کے آداب واصولِ تبلیغ کو پیش نگاہ رکھے، اور برائی کی روک تھام کے لیے خود کسی برائی کا مرتکب نہ ہو، عام فرد کو طاقت کا استعمال اس کے لیے جائز نہیں،  البتہ برائی کی شناعت کے پیشِ نظر اربابِ اقتدار کو بزور روکنے کا اختیار حاصل ہے،  بشرطیکہ اس بنیاد پر شریعت کے دیگر احکام کی پامالی نہ ہو۔ فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 143811200012

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں