بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

7 شوال 1445ھ 16 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

کیا عورت فتنہ ہے؟


سوال

کیا یہ حدیث میں آیا ہے ہمارے پیغمبر حضرت محمد صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنی امت کے عورتوں کو فتنہ کا نام دیا ہو؟  اگر ہے تو تفصیل کے ساتھ جواب ارسال کریں!

جواب

حدیث شریف میں ہے :

"ماترکت بعدي فتنةً أضرّ علی الرجال من النساء". (صحیح البخاري، باب ما یتقی من شوم المرأة : ۷/۸، رقم الحدیث : ۵۰۹۶،ط:طوق النجاۃ)

اس حدیث میں عورت کو فتنہ قرار دیا ہے، لیکن یہ فتنہ عربی زبان کا لفظ ہے، جس کا مطلب آزمائش ہے،  یعنی مردوں کے لیے سب سے بڑی آزمائش عورت ہے؛ کیوں کہ اللہ تعالیٰ انسان کو کبھی نعمت دے کر آزماتے ہیں، کبھی نعمت چھین کر آزماتے ہیں، لہذا عورت بھی ایک نعمت ہے، لیکن آزمائش کا سبب و ذریعہ ہے، اس حدیث کا یہ مطلب ہرگز نہیں کہ عورت منحوس یا بدی ہے۔  فقط و اللہ اعلم 


فتوی نمبر : 144106200902

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں