ایک شخص نے اپنی سوتیلی خالہ سے زنا کیا ہے تو کیا اس کی وجہ سے اس کی اپنی بیوی کو طلاق ہوگئی؟
زنا بہت بڑا گناہ ہے خواہ وہ کسی بھی عورت سے کیا جائے، لہٰذا جس نے سوتیلی خالہ کے ساتھ زنا اس نے انتہائی بڑا گناہ کمایا، اسے سچے دل سے توبہ اور آئندہ اس عورت سے روابط منقطع کرنے چاہییں، لیکن اس بدعملی کی بنا پر بیوی کو طلاق واقع نہیں ہوتی۔ اگر اس شخص کی بیوی، سوتیلی خالہ کی بیٹی نہیں ہے تو میاں بیوی کے درمیان حرمت بھی ثابت نہیں ہوگی۔
الفتاوى الهندية (1 / 277):
"لا بأس بأن يتزوج الرجل امرأة ويتزوج ابنه ابنتها أو أمها، كذا في محيط السرخسي". فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144106201210
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن