بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

17 شوال 1445ھ 26 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

کیا زیرِ ناف بالوں کی صفائی غسلِ حیض سے پہلے کی جا سکتی ہے؟


سوال

زیر ناف بال غسل حیض سے پہلے کاٹنے کا حکم ہے یا بعد میں؟

جواب

حیض کی حالت میں عورت کے لیے زیر ناف بال و بغل کے بال کاٹنے کے سلسلے میں کوئی صریح جزئیہ نہیں مل سکا؛ البتہ فقہائے کرام نے جنابت کی حالت میں ناخن اور بال کاٹنے کو مکروہ لکھا ہے، اس سے معلوم ہوتا ہے کہ عورت کے لیے بھی حیض کی حالت میں ناخن کاٹنا اور زیر ناف، و بغل کے بال صاف کرنا مکروہ ہے۔ فتاوی ہندیہ میں ہے:

"حلق الشعر حالة الجنابة مکروه، وکذا قَصُّ الأظافیر". (الفتاوی الهندیة: ٥/ ٤١٤)

لہذا صورتِ مسئولہ میں غسلِ حیض سے فراغت کے بعد غیر ضروری بالوں کی صفائی کرنا چاہیے۔ فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144004201181

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں