1- اگر کوئی شخص گوشت فروخت کرنے کے لیے گائے ذبح کررہا ہے تو اس میں عقیقہ کی نیت سے کوئی شخص اپنا حصہ ڈال سکتا ہے؟
2- گائے میں سات حصے ضروری ہیں؟ اگر چھ یا پانچ حصے ڈالیں تو کیا اس کی گنجائش ہے؟
1۔ عقیقہ قربانی کی طرح ایک قربت ہے، پس جس طرح کسی ایسے جانور میں قربانی کا حصہ ڈالنے سے قربانی نہیں ہوتی جس کے بعض شرکاء کی نیت قربت نہ ہو، بلکہ گوشت کا حصول ہو؛ تاکہ فروخت کرسکے، اسی طرح عقیقہ کی نیت سے کسی ایسے جانور میں حصہ نہیں ڈالا جا سکتا جس میں بعض افراد کی نیت قربت کے علاوہ کچھ اور ہو۔
2۔ بڑے جانور میں زیادہ سے زیادہ سات افراد کی شرکت کی اجازت ہے، تاہم اگر شرکاء سات سے کم ہوں تو اس صورت میں بھی شرکت جائز ہوگی۔ فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144010201056
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن