جب بریلوی حضرات انبیاء کرام علیہم السلام کے بارے میں ایسے عقائد رکھتے ہیں جو کہ شرکیہ ہیں یعنی انبیاء کرام کے لیے حاضر ناظر ،مختار کل وغیرہ ،تو پھر ان پرمشرک ہونے کا فتوی کیوں نہیں؟
بریلوی حضرات بدعات کے مرتکب ہیں اور ان کے بعض عقائدواعمال خلاف شرع ہیں،جس کی بناءپروہ گمراہی کے راستہ پر ہیں۔تاہم ان کے کلام میں تاویل ممکن ہے؛ لہذامطلقاً ان کے مشرک ہونے کافتویٰ اکابرعلمائے دیوبندنے نہیں دیا۔ اس لیے کہ کسی پر کافریامشرک ہونے کاحکم لگاناایک سنگین معاملہ ہے۔ ملاحظہ ہو امدادالمفتیین،کتاب الایمان والعقائد،ص:138،ط:دارالاشاعت کراچی۔فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 143803200023
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن