بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

17 رمضان 1445ھ 28 مارچ 2024 ء

دارالافتاء

 

کیا باڈر پر موجود فوجی جوان اپنی پوسٹوں پر جمعہ قائم کر سکتے ہیں؟


سوال

ہمارے ملک کے باڈر پر موجود پوسٹوں میں جوانوں کا مستقل رہنا ضروری ہوتا ہے ان حالات میں بعض علاقوں میں مساجد ہوتی ہیں۔لیکن وہ ان مساجد میں نہیں آسکتے۔تو کیا ان حالات میں پوسٹوں میں جمعہ وغیرہ کی جماعت صحیح ہے  یا نہیں؟

جواب

واضح رہے کہ جمعہ قائم کرنے کی شرائط میں سے ایک شرط یہ ہے کہ شہر  یا بڑی بستی ہو  یا کم از کم ایسا بڑا گاؤں ہو جہاں کی کل آبادی کم وبیش  ڈھائی ہزار افراد پر مشتمل ہو، اور وہاں ضروریات زندگی سے متعلق سہولیات موجود ہوں جیسے بازار ، ہسپتال، تعلیم گاہ وغیرہ، پس صورتِ مسئولہ میں ملکی باڈر  کے علاقوں میں مذکورہ شرط چوں کہ نہیں پائی جاتی اس وجہ سے وہاں جمعہ قائم کرنا جائز نہیں، تاہم فوجی جوان اپنی پوسٹوں پر پنج وقتہ نمازیں باجماعت ادا کر سکتے ہیں، اور باڈر پر ڈیوٹی سر انجام دینے  کی وجہ سے مسجد کی جماعت میں شریک نہ ہونے پر گناہ گار نہ ہوں گے۔ بلکہ ایک روایت کے مطابق قوم کو تحفظ دینے کی وجہ سے  پورے ملک میں عبادت کرنے والوں کے اجر میں شریک ہوں گے. فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144003200141

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں