بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

10 شوال 1445ھ 19 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

کیا انسانی بال گھر میں رکھنے سے ناچاقیاں ہوتی ہیں؟


سوال

گزشتہ دنوں انسان کے بالوں کےبارے میں مسئلہ معلوم کیا تھا کہ ان کو کہاں رکھا جائے، ایک شق رہ گئی تھی کہ مشہور ہے کہ اس طرح سر اور داڑھی کے بالوں کو (گاؤں دیہات کے کچے )گھروں کے دیواروں میں سوراخ ہوتے ہیں ان میں یا گھر کے کسی بھی حصہ میں رکھے جائیں تو ان بالوں کی وجہ سے اس گھر میں ناچاقی کی شکایات ہوتی ہیں،شریعت کی رو سے اس بات کی کہاں تک سچائی ہے؟

جواب

ٹوٹے ہوئے انسانی بال  گھر میں رکھنے سے گھر میں ناچاقیاں ہونے والی بات کی شریعت میں کوئی اصل نہیں  ہے، یہ محض توہماتی باتیں ہیں۔

باقی  ان کا حکم یہ ہے کہ  بال انسانی جسم کا حصہ ہونے کی وجہ سے قابلِ احترام ہیں،  نیز اجنبی مرد کے لیے عورت کے ٹوٹے ہوئے بالوں کو دیکھنا بھی جائز نہیں ہے، اس لیے سر میں کنگھی کرتے ہوئے عورتوں کے جو بال گر جائیں انہیں کسی جگہ دفنا دینا  چاہیے، اگر دفنانا مشکل ہو تو کسی کپڑے وغیرہ میں ڈال کر ایسی جگہ ڈال دیے جائیں  جہاں کسی اجنبی کی نظر نہ پڑے ۔

 اور مردوں کو سر اور ڈاڑھی کےبال وغیرہ کسی زمین میں دفنا دینا مستحب ہے، اگر دفنانے کی سہولت نہ ہو تو ایسی جگہ مٹی میں ڈال دیے جائیں جہاں گندگی اور ناپاکی نہیں ہو.
قال العلامة الحصکفي رحمه الله تعالی:

"و کل عضو لا یجوز النظر إلیه قبل الانفصال، لا یجوز بعده و لا بعد الموت، کشعر عانة و شعر رأسها". ( الشامیة ٦ / ٣٧١ ) فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144004200287

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں