بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

17 رمضان 1445ھ 28 مارچ 2024 ء

دارالافتاء

 

کیا الکاسب حبیب اللہ حدیث ہے؟


سوال

کیا ”الکاسب حبیب  الله“  حدیث  شریف ہے یا موضوع؟ حوالہ جات کے ساتھ وضاحت درکار ہے!

جواب

ذخیرہ احادیث میں تتبع اور تلاش کے باوجود مذکورہ الفاظ سے ہمیں کوئی حدیث نہیں مل سکی، البتہ مفسرین نے اسے بغیر سند کے ذکر کیا: 

حاشيه الشهاب علي تفسير البيضاوي =عنايه القاضي وكفاية الراضي (7/ 84):
"وفيه مدح للسعي في طلب الرزق كما ورد: الكاسب حبيب الله، وهو لاينافي التوكل". 

روح البيان (5/ 229):
"وفي المثنوى
كر توكل ميكنى در كار كن ... كشت كن پس تكيه بر جبار كن 
رمز الكاسب حبيب الله شنو ... از توكل در سبب كاهل مشو". 

مراح لبيد لكشف معنى القرآن المجيد (2/ 205):
" ففي هذا مدح للسعي في طلب الرزق كما ورد في الحديث: «الكاسب حبيب الله وهو لاينافي التوكل»".

تفسير حدائق الروح والريحان في روابي علوم القرآن (21/ 262):
" وهي {لِتَسْكُنُوا فِيهِ}؛ أي: في الليل، ثم بعلة الثاني، وهو النهار، وهي {وَلِتَبْتَغُوا مِنْ فَضْلِهِ}؛ أي: في النهار بأنواع المكاسب، وفي هذا مدح للسعي في طلب الرزق، كما ورد في الحديث: "الكاسب حبيب الله" وهو لاينافي التوكل".

باقی حلال کسبِ معاش کی ذخیرہ احادیث میں بہت فضیلت وارد ہوئی یہاں تک کہ  کسبِ معاش کے ذرائع میں سے تجارت اور محنت کو سب سے افضل اور اطیب ذریعہ معاش قرار دیا گیا ہے، حضرت رافع بن خدیج (رض) فرماتے ہیں کہ رسولِ اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے دریافت کیا گیا کہ کون سی کمائی حلال وطیب ہے؟ آپ نے ارشاد فرمایا :  ”یعنی انسان کے ہاتھ کی مزدوری اور ہر سچی بیع و شراء (جس میں جھوٹ فریب نہ ہو ۔ )“
مسند أحمد ط الرسالة (28/ 502):
"عن عباية بن رفاعة بن رافع بن خديج، عن جده رافع بن خديج، قال: قيل: يا رسول الله، أي الكسب أطيب؟ قال: " عمل الرجل بيده وكل بيع مبرور ". 
 فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144001200755

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں