ہمارے علاقے میں پانی کی بہت قلت ہے، کئی بار واٹر بورڈ والوں سے کہا ہے، لیکن اب تک مسئلہ حل نہیں ہوا، اب محلہ والوں نے احتجاج کا سوچا ہے اور ہر گھر سے ایک ایک فرد کو اس میں شرکت کی دعوت دی ہے، شریعت کی روشنی میں بتائیں کہ احتجاج میں جانا کیسا ہے؟
آپ نے سوال احتجاج کی صورت ذکر نہیں کی کہ اس احتجاج کی کیا نوعیت ہوگی؟ شرعی حدود میں رہتے ہوئے اپنے حقوق کے مطالبہ کے لیے پرامن احتجاج کرنا جائز ہے، جس کے لیے خود حکومت کی جانب سے بھی بعض جگہیں (پریس کلب وغیرہ) متعین ہیں، البتہ عوامی راستوں میں رکاوٹیں کھڑی کرنا یا سرکاری وذاتی املاک کی تھوڑ پھوڑ جیسےاعمال جائز نہیں، واللہ اعلم
فتوی نمبر : 143711200026
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن