بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

17 رمضان 1445ھ 28 مارچ 2024 ء

دارالافتاء

 

کھانے کو کچرے میں ڈالنا


سوال

گھر میں کھانے کی بچی ہوئی چیزیں مثلاً روٹی کے ٹکڑے یا چاول کے دانے یا پھلوں سبزیوں کے ٹکڑے گھر کے عام کچرہ دان میں دیگر کچروں (جس میں چھوٹے بچوں کے ڈائیپرز بھی ہوتے ہیں جس کے اندر بچوں کا پیشاب پاخانہ بھی ہوتا ہے ) کے ساتھ ڈال کر کچرہ اٹھانے والے کو دے دیا جاتا ہے جس کو وہ علاقہ کے کچرہ خانہ میں پھینک دیتا ہے۔ کیا ایسا کرنے سے گناہ کا اندیشہ ہے؟

جواب

  ایسا کرنا رزق کے ادب اور قدر کے خلاف ہے ، احتیاط کریں۔  کھانے پینے کی اشیاء  اگرقابلِ استعمال ہوں تو کسی غریب کو دے دیا کریں، اور قابلِ استعمال نہ ہونے کی صورت میں ایسی جگہ ڈال دیا کریں جہاں رزق کی بے حرمتی نہ ہو  اوروہ  حشرات الارض ،کیڑے مکوڑوں  ،پرندوں وغیرہ  کے استعمال  میں آجائیں۔ فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 143904200080

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں