بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

17 شوال 1445ھ 26 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

کوچنگ سینٹر کا معاہدہ


سوال

12-12-2016  کو میں نے ایک معاہدہ کیا کہ کوچنگ سینٹر میں سائنس کا شعبہ کھولوں گا جہاں کامرس کا شعبہ پہلے سے تھا، فیس کی آمدنی 70 فیصد میری، باقی مالک کی جو کہ مجھے جگہ اور فرنیچر اور بجلی  استعمال کرنے دےگا۔ مارکیٹنگ کے سالانہ 20000 اخراجات اور اساتذہ کی تنخواہیں میرے ذمہ، اور مالک تمام معاملات میں سربراہ ہوگا، ہر تبدیلی اور  فیصلہ اس کی رضامندی سے ہوگا۔ اس کی شرعی حیثیت بتائیں، میں یہ اخراجات ادا کرتا ہوں تو میرے پاس صرف آنے جانے کا کرایہ مشکل ہوجاتا ہے، اور جب کوئی طالب علم نہ آئے تو میں اس کو کچھ نہیں دیتا؛ اس  لیے کہ آمدنی نہیں ہوئی۔

جواب

کاروبار کی جو صورت آپ نے ذکر کی ہے وہ ناجائز ہے، اسے ختم کرنا ضروری ہے۔

از سرِنو معاہدہ کرنا ہو تو کسی مستند مفتی کی نگرانی میں معاہدہ کی شرائط طے کروالیجیے۔ آسان صورت یہ ہے کہ مذکورہ شخص کی جگہ کرایہ پر لے لیجیے، اسے مقررہ مدت کا کرایہ اداکیا کریں، دیگر معاملات سے اس کا تعلق نہ ہو۔ فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144103200755

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں