ہم لوگ کمیٹی ڈالتے ہیں، جس کی مختصر تفصیل کچھ یوں ہے کہ ہر ممبر مہینے میں 5000 ہزار روپے جمع کراتا ہے اور 10 ممبر ان ہوتے ہیں، پہلی کمیٹی چیئرمین کی ہوتی ہے اور پھر باقی ممبران کے درمیان قرعہ اندازی کرتے ہیں، جس کا جو بھی نمبر آیا وہی نمبر ہے چاہے دوسرا ہو یا دسواں، کیا یہ طریقہ قرعہ اندازی درست ہے؟
کمیٹی ڈالنا اور مذکورہ طریقہ کے مطابق قرعہ اندازی کرنا شرعا اس کی گنجائش ہے. واللہ اعلم
فتوی نمبر : 143712200027
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن