بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

14 شوال 1445ھ 23 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

کمپیوٹر کے ذریعے دوسروں کے موبائل یا میموری کارڈ وغیرہ میں فلمیں اور گانے وغیرہ ڈالنے اور اس کی اجرت لینے کا حکم


سوال

کمپیوٹر کے ذریعے دوسروں کے موبائل یا میموری کارڈ وغیرہ میں فلمیں اور گانے وغیرہ ڈال کر ان سے پیسے لینا کیسا ہے؟ اور کیا گانے اور فلمیں ڈال کر دینے کے پیسے دکان کے کرائے میں دینا جائز ہے؟

جواب

کمپیوٹر کے ذریعے سے لوگوں کو موبائل یا میموری کارڈ وغیرہ میں فلمیں اور گانے وغیرہ ڈال کر دینا سخت گناہ کا کام ہے، وہ لوگ جب تک ان فلموں اور گانوں کو دیکھتے اور سنتے رہیں گے تو اس ڈالنے والے کو برابر گناہ ملتا رہے گا ؛ اس لیے اس کام سے مکمل اجتناب کرنا چاہیے، چوں کہ یہ ایک گناہ کا کام ہے اس لیے اس کام کے بدلہ پیسے وصول کرنا بھی جائز نہیں ہے۔ اور ان پیسوں سے نہ تو دکان کا کرایہ ادا کرنا جائز ہے اور نہ ہی کسی بھی قسم کا استفادہ کرنا جائز ہے۔ فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144001200729

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں