بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

9 شوال 1445ھ 18 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

کمپنی کے لوگو والی شرٹ میں نماز پڑھنا


سوال

کسی شرٹ یا کپڑے پر  کسی کمپنی کا لوگو ہو تو  نماز ہوجائے گی؟ اگر لوگو جاندار کا ہو یا غیر جاندار کا، کب نماز میں فرق آئے گا؟  اس کی آنکھیں ہوں تب یا آنکھیں نہ ہوں تب بھی؟ مثلاً: پولو کمپنی کا لوگو ہے گھوڑے کا ، تو اس میں آنکھیں نہیں ہیں،تو کیا اس لوگو میں نماز جائز ہے؟

جواب

اگر شرٹ یا کپڑے پر  کمپنی کے لوگو میں کسی جاندار کی تصویر ہو تو ایسے کپڑے میں نماز پڑھنا مکروہ ہے، البتہ  اگر وہ تصویر مٹادی جائے یا چھپالی جائے یا اس کا چہرہ مکمل کاٹ دیا جائے یا  تصویر بہت چھوٹی ہو کہ سمجھ نہ آتی ہو  یا اس پر سیاہی مل دی جائے تو  پھر نماز میں کراہت نہیں ہوگی، صرف آنکھیں مٹانے سے وہ تصویر کے حکم سے نہیں نکلے گا۔فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 143908200511

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں