بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

10 شوال 1445ھ 19 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

کمپنی کی جانب سے ملنے والے فنڈ کا حکم


سوال

کمپنی اپنے تمام ملازمین کویہ آفردیتی ہے کہ ایک تادس فیصد تنخواہ کاٹ کراس میں اپنی طرف سے دس فیصد تنخواہ کااضافہ کرتی ہے،اوراس پالیسی کے ذریعہ ملازمین کو بچت کی ترغیب دیتی ہے،تمام ملازمین اس سیونگ پلان کی پالیسی میں شامل ہوسکتے ہیں،اوراس میں شامل ہونااختیاری ہے،اس رضاکارانہ پالیسی میں شامل ہونے کے لئے درخواست دی جاتی ہے،ملازم اپنی پرسنٹیج میں کمی یازیادتی کرناچاہے توبھی کرسکتاہے،اگرپلان سے نکلناچاہے تونکل بھی سکتاہے ،کمپنی ملازم کی تنخواہ میں ایک تادس فیصد کاٹ کراس میں سالانہ دس فیصد اپنی طرف سے شامل کرکے یہ انعامی رقم ملازم کودی جاتی ہے۔آیااس میں شرکت جائزہے؟اوراس رقم کالینادرست ہے؟

جواب

آپ نے جوصورت تحریرکی ہے کہ ملازم کی مرضی سے اس کی تنخواہ میں سے ایک تادس فیصد رقم کمپنی کاٹ لیتی ہے اوراس میں سالانہ دس فیصد اضافہ کرکے کمپنی سے جداہوتے وقت ملازم کودیتی ہے،اس پالیسی میں شرکت اوراس رقم کالینادرست ہے،بظاہریہ پراویڈنٹ فنڈ ہی کی ایک صورت ہے،اورپراویڈنٹ فنڈ میں ملازم کی تنخواہ سے کٹوتی کرکے مزیدرقم ملاکرملازم کودی جاتی ہے ،فقہاء نے پراویڈنٹ فنڈ کی صورت میں ملنے والی زائدرقم کوعطیہ قراردیاہے اوراس کے لینے کوجائزلکھاہے۔فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 143707200029

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں