’’کلما طلاق‘‘ پر قسم کھاکر کہتاہوں کہ میں نے یہ کام نہیں کیا، اس کی وضاحت فرما دیں۔
اگر کوئی شخص اس طرح کے الفاظ استعمال کرتا ہے کہ میں ’’کلما طلاق‘‘ کی قسم کھاتا ہوں تو ان الفاظ سے قسم منعقد نہیں ہوتی، اور اس کے جھوٹے ہونے کی صورت میں اس کی بیوی پر کوئی طلاق بھی واقع نہیں ہو گی۔ البتہ جھوٹا ہونے کی صورت میں قسم کا سہارا لے کر جھوٹ بولنا کبیرہ ترین گناہ ہے۔ فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144103200595
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن