بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

27 شوال 1445ھ 06 مئی 2024 ء

دارالافتاء

 

کلالہ کی میراث


سوال

میرا نام شاکرہ نسرین ہے۔میری بڑی بہن کا انتقال 2011 میں ہوا۔ ہم تین بہنیں اور تین بھائی ہیں۔ شریعت کے مطابق ہم بہن بھائیوں کا اپنی بڑی بہن کی پراپرٹی میں کتنا حصہ ہے؟ بڑی بہن غیر شادی شدہ تھیں.

جواب

 اگر میت کے ورثاء ٖ صرف  دو بہنیں اور تین بھائی ہوں والدین وغیرہ موجود نہ ہوں  تو  مرحومہ کے کفن دفن کے اخراجات اور قرضہ جات کی ادائیگی کے بعد مرحومہ نے اگر کوئی جائز وصیت کی ہو تو اس کو بقیہ مال کے ایک تہائی ترکہ میں سے نافذ کرنے کے بعد  مرحومہ  کی بقیہ کل جائے داد منقولہ و غیر منقولہ کے8 حصے کر کے  ہر بہن کو ایک ایک حصہ دیا جائے گا اور ہر بھائی  کو دو ،دو حصے دیے جائیں گے۔

یعنی سو روپے میں سے 12.5 ہر ایک بہن کو اور 25 ہر ایک بھائی کو ملیں گے۔فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144004200562

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں