بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

17 رمضان 1445ھ 28 مارچ 2024 ء

دارالافتاء

 

کفارہ صوم میں روزہ فاسد کردیا تو ازسرنو روزے رکھنا لازم ہے


سوال

میں پچھلے دو سال سے بہت پریشان ہوں اور وہم میں پڑ گیا ہوں، میں نے رمضان میں پیاس کی شدت کی وجہ سے ایک روزہ توڑ دیا تھا اور غلطی میری تھی، میں نے اس دن بہت زیادہ کرکٹ کھیلی جس کی وجہ سے مجھے بہت زیادہ  پیاس لگ گئی تھی اور میں نے روزہ توڑ دیا تھا، پھر بعد میں میں نے اس کا کفارہ بھی ادا کر لیا تھا، اب مسئلہ یہ ہے کہ میں نے کفارے کے روزے اسلامی چاند کے حساب سے رکھے تھے محرم اور صفر میں، اب پوچھنا یہ تھا کہ دونوں مہینے 29، 29 دن کے  پڑ گئے تھے تو اس صورت میں یہ کفارہ ادا ہوا ہے یا نہیں؟ یا پورے ساٹھ روزے رکھنا لازمی ہے؟

اب دوسرا مسئلہ یہ ہے کفارے کے تیسرے روزے میں مجھ سے مشت زنی ہوگئی اور مجھے پتا نہیں تھا کہ مشت زنی سے روزہ ٹوٹ جاتا ہے اور میرا ارادہ یہ گناہ کرنے کا نہیں تھا، مجھ سے غلطی سے یہ گناہ ہو گیا تو اب اس صورت میں یہی روزہ دوبارہ رکھنا پڑے گا یا پھر سے ساٹھ روزے پورے رکھنے پڑیں گے؟

جواب

کفارہ میں ساٹھ روزے اس طرح رکھنا لازم ہےکہ درمیان میں کسی ایک روزے کا بھی ناغہ نہ ہو،  یہاں تک کہ اگر کفارے کے روزوں کے درمیان کوئی ایسا کام کرلیا جس سے روزہ ٹوٹ جاتا ہے  تو از سر نو روزے رکھنا لازم ہوجاتا ہے، چوں کہ آپ نے کفارے کے درمیان ایک روزہ مشت زنی کرکے فاسد کردیا تھا؛ اس لیے آپ کا کفارہ ادا نہیں ہوا، از سر نو ساٹھ روزے رکھنا لازم ہے۔

واضح رہے کہ مشت زنی ناجائز اور قابلِ لعنت عمل ہے، روزہ ہو یا نہیں اس برے عمل سے اجتناب  اور گزشتہ فعل پر صدقِ دل سے توبہ واستغفار ضروری ہے۔

باقی کفارے کے روزے اگر چاند دیکھ کر قمری مہینے کی پہلی تاریخ سے شروع کیے جائیں تو چاند کے اعتبار سے دو مہینے مکمل ہونے پر کفارہ ادا ہوجائے گا، خواہ دونوں مہینے 29، 29 کے ہوں، لیکن اگر مہینے کے درمیان سے شروع کیے تو ساٹھ دن پورے کرنا لازم ہوں گے۔

بہرحال آپ کے کفارے کے روزں میں سے ایک روزہ فاسد ہونے کی وجہ سے آپ کو دوبارہ کفارہ ادا کرنا ہوگا۔ فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144007200324

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں