بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

17 شوال 1445ھ 26 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

کسی چشمہ کے پانی کو شفا کا ذریعہ سمجھنا


سوال

گلگت بلتستا ن کے ایک چھوٹے سے گاؤں میں ایک چشمہ نکلا ہے، جس کے پانی کو لوگ شفا کے لیے پیتے ہیں، میرے خیال میں یہ غلط ہے، آیا یہ غلط ہے یا درست؟

جواب

شفا دینے والی ذات اللہ تعالیٰ  کی ہے، ممکن ہے کہ اس چشمہ کے پانی سے لوگ شفایاب ہوتے ہوں ، جیسے  دوا کے استعمال سے اللہ پاک اس کو شفا کا ذریعہ بنادیتے ہیں، البتہ  اس چشمہ کے پانی کو شفا کا مؤثر حقیقی نہ سمجھا جائے؛ لہٰذا اگر مذکورہ چشمے کا پانی لوگ شفا کے لیے پیتے ہیں اور مؤثر حقیقی اللہ تعالیٰ کو ہی سمجھتے ہیں تو مذکورہ چشمے کا پانی شفا کی غرض سے پینا جائزہوگا۔  لیکن اگر لوگوں کے عقائد بگڑنے کا اندیشہ ہو  کہ اسی چشمہ کو مؤثر حقیقی سجھنا شروع کردیں تو پھر سختی سے اس کی تردید  کی ضرورت ہوگی۔ فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 143902200052

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں