ایک شخص مسلمان گھرانے میں پیدا ہوا اور ساری زندگی اقرار باللسان نہیں کیا، اور مر گیا, کیا وہ شخص مسلمان ہے؟
ایمان کی حقیقت ’’تصدیقِ قلبی‘‘ ہے، اور اقرار باللسان تصدیقِ قلبی کی علامت اور اسلامی اَحکام جاری کرنے کے لیے شرط ہے، لہٰذا اگر کوئی شخص مسلمان گھرانے میں پیدا ہو اور کبھی کوئی کفریہ قول وفعل صادر نہ ہوا ہو اور دل میں ایمان موجود ہو تو عند اللہ یہ شخص مسلمان شمار ہوگا، البتہ دنیا میں مسلمانوں والے اَحکام(مثلاً جنازہ پڑھنا اور مسلمانوں کے قبرستان میں دفن ودیگر مسلمانوں کے ساتھ مخصوص اَحکام)جاری کرنے کے لیے کم سے کم ایک مرتبہ اقرار بالسان ضروری ہے۔
"إنه هو التصدیق بالقلب، وإنما الإقرار شرط لإجراء الأحکام في الدنیا من حرمة الدم والمال وصلاة الجنازة علیه ودفنه في مقابر المسلمین ... فمن صدق في قلبه ولم یقر بلسانه فهو مؤمن عند اﷲ سبحانه وإن لم یکن مؤمناً في أحکام الدنیا‘‘۔ (نبراس،شرح ’’شرح عقائد‘‘،ص:۵۲۰،مولانا عبدالعزیز پرہاڑیؒ)فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144103200612
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن