بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

7 شوال 1445ھ 16 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

کسی غیر مسلم کی موت پر إنا للہ پڑھنا


سوال

کسی غیر مسلم کی موت پر ’’إِنَّا للهِ‘‘ پڑھنا کیسا ہے؟

جواب

1- ان کلمات  میں اللہ تعالی کی یکتائی اور آخرت کی یاد ہے،  کسی بھی انسان کی موت اس عقیدے کی یاد دہانی کا ذریعہ بن سکتی ہے، خواہ مسلم ہو یا غیر مسلم۔

2- ہر موت  زندہ انسان کو اپنی موت کی یاد دہانی کراتی ہے، اس حیثیت سے ان کلمات  سے یاد دہانی میں غیر مسلم یا مسلم کی موت برابر ہے۔

3- یہ کلمات کسی بھی ناگہانی آفت پر پڑھے جاتے ہیں، اس مٰیں اعتقاد  کا پہلو ملحوظ نہیں ہوتا۔

لہٰذا اس کی گنجائش ہے، البتہ اگر کوئی کسی کافر کو مسلمان سمجھ کر پڑھے گا تو اس میں کفر کا ندیشہ ہے۔ (میت کے مسائل کا انسائیکلو پیڈیا۔172-2) فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144105200286

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں