بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

18 شوال 1445ھ 27 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

کسی عالم با عمل کی قبر سے وفات کے بعد خوش بو کا آنا


سوال

کسی عالم با عمل کی قبر سے وفات کے بعد خوش بو کا آنا کیسا ہے؟

جواب

واضح رہے کہ مرنے کے بعد کسی کی قبر سے صرف خوش بو آنا ہی عند اللہ قبولیت کا معیار نہیں ہے، حقیقی کامیابی تو اللہ تعالیٰ کی رضا کے ساتھ مشروط ہے، اور ظاہری اعتبار سے کامیابی و ناکامی کا معیار زندگی  کے اعمال ہیں، اگر کوئی شخص ایمان و اخلاص کے ساتھ نیک اعمال سے بھرپور زندگی گزار کر ایمان کی حالت میں دنیا سے چلا گیا اور اس کی قبر سے خوش بو نہیں آئی تو  یہ اللہ کے ہاں اس کے درجے کم ہونے کی علامت نہیں ہے۔

ہاں! اگر کسی نیک  متبعِ سنت شخص کی قبر سے ظاہری اسباب کے بغیر خوش بو آتی ہو تو یہ اللہ تعالی کی جانب  سے بشارت و اِکرام کا اشارہ اور مرحوم کی کرامت ہوتی ہے۔ اگر قبر پر کثرت سے خوش بو دار پھول ڈالنے یا قبر کے اندر خوش بو دار پانی یا کسی مائع کے چھڑکاؤ کی وجہ سے قبر سے خوش بو آرہی ہو، تو یہ معمول کی بات ہے۔ فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144111200263

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں