بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

17 شوال 1445ھ 26 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

کسی طبی ضرورت سے الٹراساؤنڈ کرانے کی صورت میں جنس معلوم کرنے کا حکم


سوال

دورانِ الٹراساونڈ ، ڈاکٹر سے یہ پوچھنا صحیح ہے کہ لڑکا ہے یا لڑکی؟  کیا یہ صحیح ہے؟ جب کہ الٹراساؤنڈ ڈاکٹر نے روٹین میں کروایا ہو ، ہم نے خود جنس معلوم کرنے کی غرض سے نہ کرایا ہو؟ 

جواب

اگر کسی طبی ضرورت کے لیے ڈاکٹر نے خود الٹرا ساؤنڈ کرایا ہو اور اسی کے دوران بچہ کی جنس بھی معلوم کرلی جائے تو اس میں حرج نہیں، بشرطیکہ الٹرا ساؤنڈ کرنے والی عورت ہو۔ لیکن صرف بچے کی جنس معلوم کرنے کے لیے الٹرا ساؤنڈ کرانا ایک غیر ضروری و نا پسندیدہ عمل ہے۔

"(وَرَجُلٌ يُدَاوِيهَا فَيَنْظُرُ إلَى مَوْضِعِ مَرَضِهَا بِقَدْرِ الضَّرُورَةِ)، وَيَنْبَغِي أَنْ يُعَلِّمَ امْرَأَةً مُدَاوَاتَهَا؛ لِأَنَّ نَظَرَ الْجِنْسِ إلَى الْجِنْسِ أَخَفُّ، أَلَا يُرَى أَنَّ الْمَرْأَةَ تُغَسِّلُ الْمَرْأَةَ بَعْدَ مَوْتِهَا دُونَ الرَّجُلِ". [درر الحكام : ١/ ٣١٤] فقط واللہ اعلم 


فتوی نمبر : 144012200943

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں